وائرس، دنیا کے بدلتے حالات اور علم نجوم

0
942
وائرس، دنیا کے بدلتے حالات اور علم نجوم

علم نجوم کی روشنی میں اس سے پہلے بھی میں اس پر کچھ لکھ چکا ہوں اور تقریباً وہی ہوئا اور ہونے لگا ہے۔ جیسے ہم نے دیکھا اپریل میں اچانک سے پوری دنیا کھلنے لگی اور لاکڈائون میں بھی کمی واقع ہوئی، لیکن اس کے باد جو پہلے کالم میں بھی ذکر کر چکا ہوں کے ایک بار پھر جون اور جولائی سے وائرس اپنی انتہا تک جا سکتا ہے اور دنیا پھر سے پوری طرح لاک ڈائون کی طرف سوچ سکتی ہے۔
لاک ڈائون کی کمی کی وجہ سے دنیا کے حالات معمول پر آنے ہی لگے تھے کے آج پھر سے وائرس زور پکڑنے لگی ہے جس کے اثرات عالمی دنیا کے ساتھ ساتھ پاکستان اور بھارت پر بھی شدت سے دیکھنے کو مل سکتی ہے، ستارہ ذحل اور مشتری رجعت میں ہونے کے وجہ سے جوں جوں برج قوس کے قریب جائینگے اور اور جون کے آخر یا جولائی میں مشتری کا برج قوس میں داخل ہونا ایک بار پھر چین، آمریکا اور برطانیہ سمیت یورپ کے کچھ دیگر ممالک پر اثر انداز ہو سکتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں لاک ڈائون کی طرف سوچنا پڑ سکتا ہے۔
ویسے تو ذیل کا رجعت میں آنے کے بعد پاکستان اور بھارت میں وائرس پھلنے تو لگی ساتھ ہی ساتھ آمریکا بھی اچانک سے تیل کی شدید گرتی قیمتوں سے لیکر ریڈ انڈینس کے کی وجہ سے ہوئی خراب معاملات بھی اسی طرح اسی سال ۲۰۲۰ کے آکتبر سے نومبر تک چل سکتی ہے۔ اس سارے صورتحال میں پاکستان اور بھارت میں تو شاید اموات کی شرح کم اور مریضوں کی شرح ذیادہ ہو لیکن چین، آمریکا اور یورپ کے کچھ ممالک میں اموات کی شرح بڑھ بھی سکتی ہے۔
زحل کی برج جدّی سے ساتویں نظر برج سرطان پر پڑ رہی سے جو آمریکا کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو بھی سکتی ہے۔ اور تیسری نظر برج حوت پر پڑنے کی وجہ سے یورپی ممالک اسپین، اٹلی، پولینڈ اور فرانس سمیت دیگر ممالک میں اثرات کو درگزر نہیں کیا جا سکتا۔
برج جدّی عمل کا گھر ہے اور اسی سال ۲۰۲۰ کے آخر میں پھر سے ایک بار مشتری اور ذحل کا قِرآن برج جدّی میں ہونے جا رہا ہے جو ایک سال تک رہیگا۔ جیسے کے عمل کے گھر میں اسکا مالک سیارہ آکر بیٹھا ہے اور مشتری قانون سے منسوب بھی ہے تو پاکستان، بھارت، افغانستان، روس اور چین کے ساتھ ساتھ آمریکا میں کچھ نئین قوانین بھی آ سکتی ہیں جس میں خاص کر لیبر لاز (مزدوروں کے لیے قانون) اور معاہدے ہو سکتے ہیں۔ ایک طرح سے امید یے بھی ہے کے اگلے سال بھارت یا پاکستان کے ساتھ آمریکا کچھ نئیں معاھدات بھی کری۔ ساتھ ہی ساتھ مذاہب اور انتہاپسندی کے خلاف بھارت اور پاکستان کے اندر بھی کچھ عمل دیکھنے کو ملیگا۔
لیکن ہر سیارہ کے کچھ مثبت تو کچھ منفی اثرات بھی ہوتی ہیں جیسے اوپر میں نئیں معاھدوں اور قوانین کی بات کر رہا وہیں پاکستان بھارت چین آمریکا اور روس کو اگلے دو سالوں میں قدرتی آفات جیسے سیلاب زلزلے، طوفان، حادثات (خاص کر جہاز حادثات) اور اجتماعی اموات کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

اسی طرح اگلے دس سال آمریکا، چین، روس، پاکستان، افغانستان ترکی بھارت اور عرب لیگ کے لیئے بہت ضروری ہیں۔ خاص کر ترکی،سعودی اور انکے اتحادی عرب کے لیئے ۲۰۲۲ کے بعد بہت کچھ ہے۔ جس کا ذکر میں اپنے کالم میں کرونگا۔ اور علم نجوم کی دنیا میں ایک نئیں اور جدید تحقیق کے ساتھ جلد ہی کچھ لکھنے کی کوشش کرونگا۔
اپنی رائے اور اس کالم سے متعلق سوالات کے لیے آپ کمیںٹ یا نیچے دیئے گئے نمبر پر کال یا واٹس ایپ کر سکتے ہیں۔ شکریہ 🙏🏻🙏🏻

اسٹرو پالمسٹ
خالد جمالی

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں